Monday, June 15, 2015

زندگی (محمد طلحه فاروقى)

زندگی، زندگی کیا ہے؟ یہ ایک ایسا پیچیدہ سوال ہے۔ کہ جس کا جواب ڈھونڈنے کے بہت سے لوگوں نے بہت سے اھلِ علم لوگوں نے کوشش کی اور سب نے بہت مختلف جواب دیے ۔
کسی نے کہا زندگی ایک دوڑ ہے۔
کسی نے کہا زندگی ایک تسلسل کا نام ہے۔
کسی نے زندگی کو مقابلے کا نام دیا۔
کسی نے زندگی کو زندہ دِلی کا نام دیا۔
کسی نے اسے آزادی کا نام دیا تو کسی نے زندگی کو قید کا نام دیا
خیر ان کے جوابات بھی صحیح تھے ۔ میں نے بھی اس سوال کا جواب ڈھونڈنے کی بھت کوشش کی بہت سے اہلِ علم لوگوں سے ملا بہت سی کُتب کا مطالعہ کیا لیکن کسی بھی جواب سے دِل کو سکون نہیں ملا ۔ اِسی پریشانی میں کئی دِن بیت گئے ۔ آخر کار ایک چڑیا نے مجھے اِس پریشانی سے نکالا جو کہیں دور سے گھونسلے میں پڑے اپنے بچوں کے لئے کھانا لائی ۔ اور اس نے سارا کھانا اپنے بچوں کو کھلایا اور خوشی سے چہچہاتے ہوئے گھونسلے سے اُڑ کر درخت کے اِرد گِرد منڈلانے لگی۔
وہ ننھی سی چڑیا نے اس دن مجھے زندگی کا مطلب سمجھا دیا کہ زندگی ہے کیا؟
زندگی آج کا نام ھے اپنے آج کواپنا سب کچھ جانو۔ اپنے کل کے لئے اپنا آج برباد مت کرو ۔ لوگوں کی مدد کرو ، ان سے پیار کرو اپنے آج کو بہتر سے بہتر بناؤ تمہارا کل خود بخود اچھا ہو گا ۔جب ایک ماں اپنے بچوں کو بھوکا نہیں سلاتی تو وہ خدا ، وہ واحدو یکتا ، وہ جو ستر ماؤں سے بھی زیادہ پیار کرنے والا ہے وہ ہمیں مصیبت ہیں کیسے ڈال سکتا ہے


No comments:

Post a Comment

Contact us

Name

Email *

Message *